گہرے بادل
گہرے بادل
از قلم این این ایم
قسط نمبر6
حدیب ساری رات کمرے میں نھیں گیا اس نے ساری رات لان میں انتہای سردی میں گزاری اسے رہ رہ کر ماہ نور کی باتیں یاد ارہیں تھیں
ادھر ماہ نعر بند کمرے میں رو رہی تھی یہ رات دونوں کے لیے کسی عزاب سے کم نھیں تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگلی صبح جب ماہ نور ناشتے کے لیے نیچے ای تو اسے پتا چلا کہ حدیب افس چلا گیا ہے جمیلا گھر کی صفای کر رہی تھی ماہ نور اس کہ پاس جا کر بیٹی تو وہ بھی کام چھوڈ کر بیٹھ گیء
اچھا مجھے بتاو حدیب کے اممی اببو کہاں ہیں وہ مجھے دیکھای نھی دے رہے
ارے بی بی جی وہ لوگ تو امریکہ گے ہیں اگلے مہینے واپس اےء گے
اچھا
جی بیگم صا حبہ
حدیب روز اسی طرح جلدی افس جا تا ہے
ارے بیگم صاحبہ شوہر کا نام بیویا نھیں لیا کر تیں شویر تو سر کا سایں ہوتا ہے
اچھا اچھا جاو اپنا کام کرو ماہ نور نے جلدی سے کہا تو وہ چلی گیء
ماہ نور وہیں بہٹی کسی سوچ میں گم ہو گیء
شام ہو رہی تھی ماہ نور گھر بیٹھی بور ہو رہی تو اسنے اپنی بیسٹ فرینڈ پری کے گھر جانے کا سوچا اور تیار ہو نے گیء ماہ نعر تیار ہو کر کمرے سے باہر ایء سیڈھیاں اترتے میں گیٹ کی طرف بڈھی ماہ نور نے دروازہ کھولا تو حیران رہ گی ک حدیب دروزے کے سامنے لھڈا تھا اور ڈور بیل بجانے ہی والا تھا
اپ ماہ نور بولی
لیکن حدیب تو ماہ نور کو ہی دیکھتا رہا وہ ریڈ لانگ فراق کے ساتھ چوڈی دور پاجامہ اور بڈے بڈے جھمکوں میں بہے حسین لگ رہی تھی
حدیب کو اس طرح خود کو دیکھتے ہوے پا کر ماہ نور سٹپٹا گیء اور جلدی سے اپنے کمرے میں بھاگ گیء